تحریر : احمد بلال ابن نزیر احمد
والدین یہ بات ہرگز نہ سوچیں کہ مدرسے میں جانے سے بیٹے/بیٹی کا مستقبل دنیاوی لحاظ سے خراب ہو جائے گا۔یاد رکھیں جامعہ نعیمیہ لاہور اور پاکستان بھر میں موجود کئی مدارس ایسے ہیں جہاں طلباء کو دنیاوی لحاظ سے بھی بہت اچھا مستقبل بنانے کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔
اگر ایک طالبعلم مڈل پاس کرنے کے بعد جامعہ نعیمیہ لاہور میں داخلہ لیتا ہے تو اسے عالم دین بنانے کے لیے 8 سالہ درس نظامی کروائی جائے گی۔ اس دوران اس سے سالانہ صرف 300 اور بورڈ کے داخلہ کے لیے 500 سے 1500 کے درمیان روپے وصول کیے جائیں گے۔ ہاسٹل اور کھانہ بلکل مفت فراہم کیا جائے گا۔اور کھانہ بہت اچھا ہوتا ہے۔ لیکن پھر بھی اگر کسی کو پسند نہ آئے تو وہ کسی اچھے ہوٹل سے کھا لیا کرے کیونکہ کھانہ اگر پسند نہیں آئے گا تو صرف امیر زادوں کو ہی پسند نہیں آ گا اور ہوٹل سے کھانا انکے لیے کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے۔
پہلے سال وہ عالم کورس کے ساتھ 9th کلاس کی تیاری کرے گا پھر بلترتیب 10th...11th....12th...3rd اور 4th year کی تیاری کرے گا۔اور اس وقت اسے 6 سال گزر چکے ہوں گے اسکی گریجوایشن اور درس نظامی کے 6 سال مکمل ہو چکے ہوں گے۔ یاد رکھیں جامعہ کے شعبہ علوم عصریہ میں بہت قابل اساتذہ تعلیمی خدمات سر انجام دیتے ہیں اگر کالج کے طلباء جامعہ نعیمیہ کے شعبہ علوم عصریہ کی پڑھائی چیک کریں تو میں یقین سے کہ سکتا ہوں کہ وہ پرائیویٹ اکیڈمیوں پر جامعہ کی پڑھائی کو ترجیہ دیں گے۔
لیکن اگر کوئی سائنس یا کسی اور فیلڈ میں اپنی گریجوایشن مکمل کرنا چاہتا ہے تو وہ کسی اچھی یونیورسٹی میں داخلہ لے کر سیکنڈ شفٹ میں پڑھ سکتا ہے جسکی جامعہ نعیمیہ مکمل اجازت دیتا ہے۔اور یہ نہ سوچیں کہ یہ بہت مشکل ہوگا کہ دونوں کورسز ایک ساتھ۔ یاد رکھیں محنت کے بغیر کوئی بھی کام ممکن نہیں۔اور محنت کر کے ہر مشکل کام آسان بنایا جا سکتا ہے۔ا سی طرح اگلے دو سالوں میں وہ 8 سالہ درس نظامی مکمل کر لے گا اور اگر علم پر عمل کرے گا تو نیک اور با ادب بھی بن جائے گا۔ اور آخرت میں نہ صرف خود کے لیے بلکہ کئی دوسرے گناہ گار لوگوں کے لیے باعث بخشش ہو گا۔
اور درس نظامی کے ساتھ اگر M.A کرے گا تو وہ بھی مکمل ہو جائے گا۔ اور اگر CSS کرے گا تو اور بھی بہتر ہے۔ اس لیے کہ CSS کا امتحان پاس کرنے کے بعد کسی بھی شعبے میں افسر بھرتی کیا جائے گا۔
لیکن اگر وہ چاہے تو کسی کالج میں پروفیسر کے لیے بھی اپلائے کر سکتا ہے۔ چاہے تو تقاریر کے زریعے دین کی تبلیغ کر سکتا ہے۔چاہے تو ایک اچھا writer بن سکتا ہے۔ چاہے تو وہ آرمی/ نیوی / ائیر فورس میں اچھی پوسٹ پر اپلائے کر سکتا ہے۔ جیسے کہ سیکنڈ لیفٹینینٹ۔ اگر اسکے پاس پیسے ہیں تو وہ اپنا ایک ادارہ بنا سکتا ہے۔ اسکے علاوہ کئی ایسے طریقے ہیں جسکے زریعے وہ دین کی تبلیغ بھی کر سکتا ہے اور پیسے بھی کما سکتا ہے۔ یہ تمام fields میں اسی تحریر کے دوسرے حصے میں بتاوں گا اور درس نظامی مکمل کرنے والے طلباء کے لیے چند اچھے مشورے بھی۔ انتظار کیجیے گا اور اپنی رائے کا اظہار بھی ضرور کیجیے گا
Fb/ www.noorulqamer
Fb/ bilal.bin.nazir
Mail/ noorulqamarblog@gmail.com
Web/ www.noorulqamer.blogspot.com
Whatsapp/ 0308-3190761